آئی ایم ایف پاکستان کی اقتصادی اہداف میں نمایاں پیش رفت سے 'مطمئن' آئی ایم ایف ٹیم سے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، وزیر توانائی کی الگ الگ ملاقاتیں بھی طے
پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے درمیان تعارفی جائزہ اجلاس وزارت خزانہ میں اختتام پذیر ہوگیا۔
آئی ایم ایف مشن کی سربراہی نیتھن پورٹر کر رہے تھے اور دونوں فریقین کے درمیان مزید مذاکرات مقامی ہوٹل میں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم نے فنڈ کو رواں مالی سال میں ملک کی معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا اور موجودہ پروگرام مکمل کرنے کے بعد نئی ڈیل کے لیے بات چیت کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی اہداف میں نمایاں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق مشن نے قرض پروگرام کی ملکیت لینے پر حکومت کی تعریف کی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیم کو معاشی اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستانی فریق نے نگراں حکومت کے دوران اپنائی گئی مثبت اقتصادی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ اس نے آئی ایم ایف کو نئے ٹیکس لگائے بغیر 9.4 ٹریلین روپے کا سالانہ ہدف حاصل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے۔
اس سے قبل آج پاکستان کی فنانس ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اور آخری اقتصادی جائزے کے لیے باضابطہ مذاکرات وزارت خزانہ میں شروع ہوئے۔ اجلاس میں نئے شامل ہونے والے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے گورنر، وزیر توانائی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین نے شرکت کی۔
مزید برآں، وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر توانائی کی آئی ایم ایف ٹیم سے الگ الگ ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔ ان ملاقاتوں میں وزیر خزانہ مبینہ طور پر آئی ایم ایف مشن کو حکومتی ترجیحات کے بارے میں بریف کریں گے، اسٹیٹ بینک کے گورنر اور وزیر توانائی فنڈ کے اہداف پر عمل درآمد کے بارے میں دورہ کرنے والے وفد کو الگ الگ آگاہ کریں گے۔
Comments
Post a Comment